چین میں ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی نے آن لائن کھیلوں اور سٹے بازی کے شعبے کو بھی نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔ حکومتی پالیسیوں کے تحت، صرف لائسنس یافتہ پلیٹ فارمز جیسے کھیلوں کی لوٹریز کو ہی قانونی حیثیت حاصل ہے۔ یہ پلیٹ فارمز عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے لیے فنڈز جمع کرنے کا اہم ذریعہ ہیں۔
حکومت غیر قانونی سٹے بازی کی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات کرتی ہے، جس میں انٹرنیٹ نگرانی اور مجرمانہ چارہ جوئی شامل ہیں۔ اس کے باوجود، کچھ زیر زمین پلیٹ فارمز بلاک چین اور کرپٹو کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے غیر مرئی ہو جاتے ہیں۔
کھیلوں کی صنعت میں ساکھ کو انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔ بڑے پلیٹ فارمز صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت، شفاف ٹرانزیکشنز، اور ذمہ دارانہ کھیلنے کی پالیسیوں پر زور دیتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کے ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے وہ لت لگنے والے کھلاڑیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔
حالیہ برسوں میں ای سپورٹس اور ورچوئل ریئلٹی گیمز نے نئے مواقع پیدا کیے ہیں، لیکن ان کے سٹے بازی سے جوڑے جانے پر تنازعات بھی پیدا ہوئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چین کو ڈیجیٹل کھیلوں کے شعبے میں اپنی قیادت برقرار رکھنے کے لیے اختراعی حل اور سخت اخلاقی معیارات اپنانا ہوں گے۔
مضمون کا ماخذ : ہرکیولس اور پیگاسس